1970ء کی دہائی میں حکومت پاکستان کی جانب سے مستحق اور نادار اہل قلم اور ان کے پسماندگان کے لیے ماہانہ وظائف کا سلسلہ شروع کیاگیا تھا۔1976ءمیں اکادمی کے قیام کے بعد یہ منصوبہ اکادمی ادبیات پاکستان کے حوالے کیاگیا۔ جس وقت یہ منصوبہ اکادمی کے حوالے کیاگیا اس وقت اس وقت صرف90افراد (28 اہل قلم، 62 پسماندگان )کووظائف دیےجاتےتھےجبکہ وظیفے کی شرح 75روپے سے 100روپے تک تھی۔وقتا فوقتا تعداد اور شرح میں اضافہ ہوتا رہا اب یہ وظائف 13000روپے ماہانہ کے حساب سے دیے جاتے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت مالی سال 16-2015میں 438افراد کو ادائیگی کی گئی۔