اردو میں نقاد کی موجودگی

اسلام آباد(پ۔ر)اکادمی ادبیات پاکستان نے ادارہ اردو کے اشتراک سے ایک روزہ سیمینار "اردو میں نقاد کی موجودگی" کے عنوان سے اکادمی کےکمیٹی روم میںانعقاد کیا۔ سینئر نقاد ڈاکٹر اقبال آفاقی کے ساتھ اردو کے معاصر ادبی منظرنامے پر نمایاں ترین نقاد اور اردو سائنس بورڈ کے سابق چیئرمین ڈاکٹر ناصر عباس نیّر مہمان مقررین کے طور پر موجود تھے۔ ادارہ اردو کی طرف سے ڈاکٹر عابد سیال نے گفتگو کا آغاز کیا اور سیمینار کے عنوان اور اس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر اقبال آفاقی نے اپنی گفتگو میں ادبی تخلیق کی تشریح و توضیح کے ضمن میں نقاد کی ضرورت اور اہمیت پربات کی۔ انھوں نے تاریخی حوالے سے تنقید کی بڑی شخصیات کے ساتھ ساتھ اپنے کام اور ترجیحات کا حوالہ بھی دیا۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیّر نے موضوعِ زیرِبحث کی بنیادی جہات کا تعین کرنے کے بعد ان پر رائے دی اور بتایاکہ ادب اور معاشرہ بنیادی طور پر نقاد سے کیا تقاضا کرتا ہے۔انھوں نے اردو کے حوالے سے نمایاں نقادوں کی تنقیدی روش پر بھی اظہارِ خیال کیا۔ بعدازاں نشست کے مکالماتی حصے کا آغاز ہوا جس میں محمد حمید شاہد، ڈاکٹر یاسین آفاقی، محبوب ظفر، ڈاکٹر فرخ ندیم، فاخرہ نورین، ڈاکٹر قاسم یعقوب، خلیق الرحمان، ڈاکٹر صفدر رشید، ناصر منگل، ڈاکٹر شیر علی، آفاق خالد، مستنصرجامی، محمد مدثر اور دیگر شرکا نے موضوع کے حوالے سے سوالات اٹھائے۔ مہمان مقررین نے سوالات کے جواب میں موضوع کے مزید پہلو اجاگر کیے۔ اختتامی گفتگو میں ڈاکٹر اقبال آفاقی نے سیمینار کو نہایت مفید قرار دیا ۔ تقریب میں راولپنڈی اسلام آباد کے علاوہ دیگر قریبی شہروں سے آئے ہوئے اہلِ ادب نے بھی شرکت کی جس میں ایک بڑی تعداد جامعات کے اساتذہ اور طالب علموں کی تھی۔

Comments are closed.