ہئیتِ حاکمہ(بورڈ آف گورنرز)

ہئیتِ حاکمہ(بورڈ آف گورنرز)
اکادمی ایک ہئیتِ حاکمہ کے تحت کام کرتی ہے۔پہلی ہئیتِ حاکمہ 1978 میں قائم کی گئی تھی، جس کے ارکان کو حکومت پاکستان وقتاً فوقتاً تبدیل کرتی رہتی تھی ۔اس ہئیتِ حاکمہ میں تمام صوبوں سے اہل قلم کے علاوہ وزارتِ تعلیم (اس وقت کی انتظامی وزارت ) ،وزارت خزانہ ،ہائر ایجوکیشن کمیشن اور آل پاکستان پبلشرز ایسوسی ایشن کے نمائندے رکن جب کہ اکادمی کے صدر نشین بلحاظ عہدہ ہئیتِ حاکمہ کےصدر نشین(چیئرمین) اور ناظم اعلیٰ(ڈائریکٹر جنرل) ، رکن/ سیکرٹری ہوتے تھے۔ اکادمی ایکٹ 2013 میں ہئیت حاکمہ کی تشکیل میں کچھ تبدیلی لائی گئی ہےاور اس کے ارکان کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے ؛ اب بائیس (22 )ارکان پر مشتمل اکادمی کی ہئیت حاکمہ میں اردو ، انگریزی، آٹھ دیگر پاکستانی زبانوں،پانچ صوبوں نیزوفاق اور فاٹا کے ایک ایک نمائندے کے علاوہ ، وزارتِ اطلاعات،نشریات و قومی ورثہ، وزارتِ خزانہ اورہائرایجوکیشن کمیشن کی طرف سے ایک ایک نمائندہ بطور رکن شامل ہوگا۔ اکادمی کے صدر نشین حسب سابق ہئیت حاکمہ کے بھی صدر ہوں گے جب کہ اکادمی کے ڈائریکٹر جنرل بطور سیکرٹری اوررکن کام کریں گے۔2020 میں تشکیل دی جانی والی ہئیت حاکمہ کی تفصیل درج ذیل ہے:

  1. چیئرمین اکادمی۔ ڈاکٹر محمد یوسف خشک
  2. جوائنٹ سیکرٹری ( قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن )
  3. جوائنٹ سیکرٹری(وزارتِ خزانہ)
  4. نمائندہ( ایچ ای سی)
  5. جناب خالد مسعود،(نمائندہ پنجاب)
  6. ڈاکٹر شیر محمد میرانی(نمائندہ سندھ)
  7. ڈاکٹر اباسین یوسفزئی(نمائندہ خیبر پختونخوا)
  8. ڈاکٹر زینت ثنا(نمائندہ بلوچستان)
  9. جناب غلام حسین حسنو(نمائندہ گلگت بلتستان)
  10. ڈاکٹر عبد العزیز ساحر(نمائندہ اسلام آباد)
  11. جناب احمد عطا(نمائندہ کشمیر)
  12. جناب حارث خلیق(نمائندہ اردو زبان)
  13. ڈاکٹر محمد سفیر اعوان (نمائندہ انگریزی زبان)
  14. ڈاکٹر نوید شہزاد(نمائندہ پنجابی زبان)
  15. ڈاکٹر پشپا ولبھ(نمائندہ سندھی زبان)
  16. ڈاکٹر عبد اللہ جان عابد(نمائندہ پشتو زبان)
  17. ڈاکٹر فضل خالق(نمائندہ بلوچی زبان)
  18. ڈاکٹر جاوید حسن چانڈیو(نمائندہ سرائیکی زبان)
  19. ڈاکٹر نور محمد خان حسنی(نمائندہ براہوئی زبان)
  20. جناب حسام حر(نمائندہ ہندکو زبان)
  21. جناب قاسم نسیم(نمائندہ کھوار،بلتی، شِنازبان)
  22. ناظم اعلی ٰاکادمی

Comments are closed.